میری سطور محبت پہ مسکرانے والے
ذرا یاد تو کر وہ لمحے گزر جانے والے
کہاں گیا وہ مقدر کا ستارہ تیرا
چاند. پے الزام لگانے والے
سخت طوفاں میں اکیلا کھڑا ہے
سانس کے لہجے سے ڈر جانے والے
کنگن کی طرح چھن چھن تڑپتا ہے
مطلوب کی باہوں سے اتر جانے والے