Add Poetry

میری خاموشی کو تم تو نہ سمجھ پاؤ گے

Poet: عبدالحفیظ اثر By: عبدالحفیظ اثر, Mumbai

میری خاموشی کو تم تو نہ سمجھ پاؤ گے
یہ میرے ضبط کو سمجھو تو تڑپ جاؤ گے

آزمائش سے کبھی نہ کوئی بچ پائے گا
ضبط کے ہی تو بقدر تم تو صلہ پاؤ گے

جو ہو جاہل تو زباں اس کی چلے گی ہر دم
جو ہو عاقل تو اسے پُر سُکُوں ہی پاؤ گے

کوئی ٹیلے پر اکڑ کر نہ تو چڑھ سکتا ہے
یوں ہی جھک کر تو ہمالیہ کو پہنچ جاؤ گے

یوں تو دلچسپ ہے واعظ کا تو ہر ایک بیاں
جو خلوص شوق گر نہ ہو تو پچھتاؤ گے

درد ہونے پر کوئی تو اثر روتا بھی ہے
درد کے حد سے بڑھنے پر خاموش ہو جاؤ گے

Rate it:
Views: 485
28 Jun, 2024
Related Tags on Urdu Ghazals Poetry
Load More Tags
More Urdu Ghazals Poetry
کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے
ہمیں دَردِ دِل کی سزا تو دے، مگر اپنے لَب کبھی کہہ نہ دے۔
یہ چراغِ اَشک ہے دوستو، اِسے شوق سے نہ بُجھا دینا،
یہی ایک ہمدمِ بے وفا، ہمیں بے خبر کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے زَخم دے، مجھے رَنج دے، یہ گلہ نہیں مرے چارہ گر،
مگر اپنے فیض کی ایک گھڑی مرا مُستقل کبھی کہہ نہ دے۔
مرے عَزم میں ہے وہ اِستقامت کہ شرر بھی اپنا اَثر نہ دے،
مجھے ڈر فقط ہے نسیم سے کہ وہ خاکِ چمن کبھی کہہ نہ دے۔
وہ جو بیٹھے ہیں لبِ جام پر، وہ جو مَست ہیں مرے حال پر،
انہی بزم والوں سے ڈر ہے مظہرؔ کہ وہ میرا نشاں کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے توڑنے کی ہوس نہ ہو، مجھے آزمانے کی ضِد نہ ہو،
مجھے قرب دَشت کا شوق ہے، کوئی کارواں کبھی کہہ نہ دے۔
یہ جو صَبر ہے یہ وَقار ہے، یہ وَقار میرا نہ لُوٹ لینا،
مجھے زَخم دے کے زمانہ پھر مجھے بے اَماں کبھی کہہ نہ دے۔
مرے حوصلے کی ہے اِنتہا کہ زمانہ جُھک کے سَلام دے،
مگر اے نگاہِ کرم سنَبھل، مجھے سَرکشی کبھی کہہ نہ دے۔
جو چراغ ہوں مرے آستاں، جو اُجالہ ہو مرے نام کا،
کسی بَدزبان کی سازشیں اُسے ناگہاں کبھی کہہ نہ دے۔
یہی عَرض مظہرؔ کی ہے فقط کہ وَفا کی آنچ سَلامت ہو،
کوئی دِلرُبا مرے شہر میں مجھے بے وَفا کبھی کہہ نہ دے۔
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets