Add Poetry

مہنگائی نے کمر ہے توڑی

Poet: ناصؔر دھامسکر-مجگانوی By: Nasir Ibrahim Dhamaskar, Ratnagiri

مہنگائی نے کمر ہے توڑی
تنگدستی میں چلے نہ گاڑی

حیرانی تو بڑھی ہی جائے
ہر دن ہی فکر ہے ستاتی

طعنہ بیوی کے رہیں ہمیشہ
بچوں کو بھی کمی نہ بھاتی

ہوں اخراجات پورے کیسے
سارے ہی دام ہوئے بھاری

دشواری ہو بجٹ بٹھانے
چاہے جتنی کریں کٹوتی

روئیں باحیثیت اگر تو
پائیں کیسے غریب روٹی

خستہ ہو حال مفلسوں کا
مزدوروں پر گرے جو بجلی

پیسہ کی جب بچت نہیں ہو
قرضہ تب ہو چلے بھی حاوی

آئے تہوار تو پریشاں
ہو جائے چرچری جو خوشی

شکوہ کس سے کریں یہاں تو
ہے بھی پرسان حال کوئی

وعدے ہی بس سنائی دیتے
جامہ پہنائینگے بھی عملی

ناصؔر آواز کون سنتا
نہ ہی ہمدرد نہ ہی ساتھی

Rate it:
Views: 1024
04 Nov, 2021
Related Tags on Urdu Ghazals Poetry
Load More Tags
More Urdu Ghazals Poetry
کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے
ہمیں دَردِ دِل کی سزا تو دے، مگر اپنے لَب کبھی کہہ نہ دے۔
یہ چراغِ اَشک ہے دوستو، اِسے شوق سے نہ بُجھا دینا،
یہی ایک ہمدمِ بے وفا، ہمیں بے خبر کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے زَخم دے، مجھے رَنج دے، یہ گلہ نہیں مرے چارہ گر،
مگر اپنے فیض کی ایک گھڑی مرا مُستقل کبھی کہہ نہ دے۔
مرے عَزم میں ہے وہ اِستقامت کہ شرر بھی اپنا اَثر نہ دے،
مجھے ڈر فقط ہے نسیم سے کہ وہ خاکِ چمن کبھی کہہ نہ دے۔
وہ جو بیٹھے ہیں لبِ جام پر، وہ جو مَست ہیں مرے حال پر،
انہی بزم والوں سے ڈر ہے مظہرؔ کہ وہ میرا نشاں کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے توڑنے کی ہوس نہ ہو، مجھے آزمانے کی ضِد نہ ہو،
مجھے قرب دَشت کا شوق ہے، کوئی کارواں کبھی کہہ نہ دے۔
یہ جو صَبر ہے یہ وَقار ہے، یہ وَقار میرا نہ لُوٹ لینا،
مجھے زَخم دے کے زمانہ پھر مجھے بے اَماں کبھی کہہ نہ دے۔
مرے حوصلے کی ہے اِنتہا کہ زمانہ جُھک کے سَلام دے،
مگر اے نگاہِ کرم سنَبھل، مجھے سَرکشی کبھی کہہ نہ دے۔
جو چراغ ہوں مرے آستاں، جو اُجالہ ہو مرے نام کا،
کسی بَدزبان کی سازشیں اُسے ناگہاں کبھی کہہ نہ دے۔
یہی عَرض مظہرؔ کی ہے فقط کہ وَفا کی آنچ سَلامت ہو،
کوئی دِلرُبا مرے شہر میں مجھے بے وَفا کبھی کہہ نہ دے۔
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets