Add Poetry

مُدتوں سے جو ملی منزِل نہیں

Poet: مرید باقر انصاری By: مرید باقر انصاری, میانوالی

مُدتوں سے جو ملی منزِل نہیں
پیار ہی شاید مرا کامِل نہیں

عُمر کاٹوں گا اُسی کے ہجر میں
نِت نئ اُلفت کا میں قائِل نہیں

جِس میں ہو احساس وہ ہی اِنس ہے
ہے وہ پتَّھر پاس جِس کے دِل نہیں

جان لے ناراض تُجھ سے ہے خدا
دَر پہ جب آۓ کوئ سائِل نہیں

اے شرابی جا کے میخانے میں پی
یہ مرا گھر ہے تری محفِل نہیں

غَم رلاۓ گا یہ مجھ کو عُمر بھر
کیوں اُسے میں کر سکا حاصِل نہیں

اُس کو باقرؔ کیسے دُوں میں بدعا
بے وَفا ہے پر مرا قاتِل نہیں

Rate it:
Views: 252
08 Jul, 2015
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets