Add Poetry

منزل ملے گی ان کو جو جی نہ چرائیں گے

Poet: عبدالحفیظ اثر By: عبدالحفیظ اثر, Mumbai, India

منزل ملے گی ان کو جو جی نہ چرائیں گے
منزل سے ہوں گے دور جو کھچڑی پکائیں گے

دشوار گر ہوں راہیں جو منزل کٹھن بھی ہو
بڑھتے ہوئے قدم کو نہ پیچھے ہٹائیں گے

الفت کے بیج دل میں تو بوتے ہی جائیں گے
نفرت کی جو خلیج ہے اس کو مٹائیں گے

جو بویا سو وہ کاٹا ملے جیسے کو تیسا
پیشِ نظر یہ بات ہو کیوں دکھ اٹھائیں گے

جو جاگے سو وہ پاوے، جو سووے سو وہ کھوئے
غفلت سے ہی تو زندگی میں باز آئیں گے

رکھے خدا جسے تو کوئی مار نہ سکے
جس کو خدا نہ رکھے وہ ناپید ہوجائیں گے

زخموں سے چور دل بھی جو اپنا ہی ہوجائے
راہِ وفا میں شکوہ نہ لب پر ہی لائیں گے

کوئی کبھی تو حال ہمارا جو پوچھ لے
بس حسرتوں کے داغ ہی اس کو دِکھائیں گے

یہ اثر کی تمنا یہی آرزو بھی ہے
نا آشنائے درد کو بسمل بنائیں گے

Rate it:
Views: 118
25 Oct, 2022
Related Tags on Urdu Ghazals Poetry
Load More Tags
More Urdu Ghazals Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets