Add Poetry

مدرسہ جاؤں، بنوں میں ڈاکٹر

Poet: ناصؔر دھامسکر-مجگانوی By: Nasir Ibrahim Dhamaskar, Ratnagiri

مدرسہ جاؤں، بنوں میں ڈاکٹر
سر پرستوں کو بھی حاصل ہو فخر

علم طب سے انسیت و دلچسپی ہے
مشکلوں سے کر سکوں سینہ سپر

گاؤں کا بھی نام روشن جو کروں
دور تک مشہور ہو جائے خبر

کوئی گر محتاج آئے پاس تو
دوں دوائی مفت ساری بے خطر

قوم کی خدمت ہی مقصد بھی بنے
مر مٹوں بھی واسطے پیشہ و ہنر

ڈگری لوں معیاری و اعلٰی قسم کی
دربدر کرتا رہوں گردش و سفر

ہو زباں زد، ہُوں معالج خاص تر
ہر گھڑی تیار سا باندھے کمر

سپنہ ناصؔر اک جو، پورا کر سکوں
کاوشیں انتھک رہیں، ہو بھی قدر

Rate it:
Views: 545
04 Nov, 2021
Related Tags on Urdu Ghazals Poetry
Load More Tags
More Urdu Ghazals Poetry
کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے
ہمیں دَردِ دِل کی سزا تو دے، مگر اپنے لَب کبھی کہہ نہ دے۔
یہ چراغِ اَشک ہے دوستو، اِسے شوق سے نہ بُجھا دینا،
یہی ایک ہمدمِ بے وفا، ہمیں بے خبر کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے زَخم دے، مجھے رَنج دے، یہ گلہ نہیں مرے چارہ گر،
مگر اپنے فیض کی ایک گھڑی مرا مُستقل کبھی کہہ نہ دے۔
مرے عَزم میں ہے وہ اِستقامت کہ شرر بھی اپنا اَثر نہ دے،
مجھے ڈر فقط ہے نسیم سے کہ وہ خاکِ چمن کبھی کہہ نہ دے۔
وہ جو بیٹھے ہیں لبِ جام پر، وہ جو مَست ہیں مرے حال پر،
انہی بزم والوں سے ڈر ہے مظہرؔ کہ وہ میرا نشاں کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے توڑنے کی ہوس نہ ہو، مجھے آزمانے کی ضِد نہ ہو،
مجھے قرب دَشت کا شوق ہے، کوئی کارواں کبھی کہہ نہ دے۔
یہ جو صَبر ہے یہ وَقار ہے، یہ وَقار میرا نہ لُوٹ لینا،
مجھے زَخم دے کے زمانہ پھر مجھے بے اَماں کبھی کہہ نہ دے۔
مرے حوصلے کی ہے اِنتہا کہ زمانہ جُھک کے سَلام دے،
مگر اے نگاہِ کرم سنَبھل، مجھے سَرکشی کبھی کہہ نہ دے۔
جو چراغ ہوں مرے آستاں، جو اُجالہ ہو مرے نام کا،
کسی بَدزبان کی سازشیں اُسے ناگہاں کبھی کہہ نہ دے۔
یہی عَرض مظہرؔ کی ہے فقط کہ وَفا کی آنچ سَلامت ہو،
کوئی دِلرُبا مرے شہر میں مجھے بے وَفا کبھی کہہ نہ دے۔
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets