Add Poetry

محبت نہ دنیا کی دل میں بسانا

Poet: عبدالحفیظ اثر By: عبدالحفیظ اثر , Mumbai

محبت نہ دنیا کی دل میں بسانا
اسی کے لئے زندگی نہ کھپانا

جہاں میں رہو ایسے جیسے مسافر
نہ اپنی کبھی موت کو بھول جانا

نہ یہ زندگی اپنی غفلت میں ڈوبے
اسے قیمتی ہی تو ہر پل بنانا

رہے زندگی یہ شریعت کے تابع
تو مرضی کو اپنی ہے بالکل مٹانا

رہے نیکیوں میں تو اپنی ہی سبقت
گناہوں سے ہے پیچھا اپنا چھڑانا

نہ حد سے زیادہ ہی گزریں جہاں میں
کہیں نہ پڑے اس سے ذلت اٹھانا

جو ان کا کرم ہو تو مل جائے منزل
نہیں تو قدم کا ہے بس ڈگمگانا

خزانے میں ان کے نہ کچھ بھی کمی ہے
وہ ہیں اصل رازق یہ دل میں بٹھانا

یہ ہی فوز کی شرط ہے بس اثر کی
کبھی بھی اطاعت سے جی نہ چُرانا

Rate it:
Views: 162
20 Feb, 2025
Related Tags on Urdu Ghazals Poetry
Load More Tags
More Urdu Ghazals Poetry
کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے
ہمیں دَردِ دِل کی سزا تو دے، مگر اپنے لَب کبھی کہہ نہ دے۔
یہ چراغِ اَشک ہے دوستو، اِسے شوق سے نہ بُجھا دینا،
یہی ایک ہمدمِ بے وفا، ہمیں بے خبر کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے زَخم دے، مجھے رَنج دے، یہ گلہ نہیں مرے چارہ گر،
مگر اپنے فیض کی ایک گھڑی مرا مُستقل کبھی کہہ نہ دے۔
مرے عَزم میں ہے وہ اِستقامت کہ شرر بھی اپنا اَثر نہ دے،
مجھے ڈر فقط ہے نسیم سے کہ وہ خاکِ چمن کبھی کہہ نہ دے۔
وہ جو بیٹھے ہیں لبِ جام پر، وہ جو مَست ہیں مرے حال پر،
انہی بزم والوں سے ڈر ہے مظہرؔ کہ وہ میرا نشاں کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے توڑنے کی ہوس نہ ہو، مجھے آزمانے کی ضِد نہ ہو،
مجھے قرب دَشت کا شوق ہے، کوئی کارواں کبھی کہہ نہ دے۔
یہ جو صَبر ہے یہ وَقار ہے، یہ وَقار میرا نہ لُوٹ لینا،
مجھے زَخم دے کے زمانہ پھر مجھے بے اَماں کبھی کہہ نہ دے۔
مرے حوصلے کی ہے اِنتہا کہ زمانہ جُھک کے سَلام دے،
مگر اے نگاہِ کرم سنَبھل، مجھے سَرکشی کبھی کہہ نہ دے۔
جو چراغ ہوں مرے آستاں، جو اُجالہ ہو مرے نام کا،
کسی بَدزبان کی سازشیں اُسے ناگہاں کبھی کہہ نہ دے۔
یہی عَرض مظہرؔ کی ہے فقط کہ وَفا کی آنچ سَلامت ہو،
کوئی دِلرُبا مرے شہر میں مجھے بے وَفا کبھی کہہ نہ دے۔
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets