Add Poetry

شکوہ ۔۔۔۔۔شوہر کی طرف سے

Poet: dr.zahid sheikh By: dr.zahid sheikh, lahore,pakistan

حسین ہے تری ہر اک ادا نرالی ہے
اے پیاری بیوی تو کتنی ہی بھولی بھالی ہے

تو بھولی بھالی سی رکھتی ہے مجھ پہ پوری نظر
میں سوچتا ہوں کہاں سے جاسوسہ پا لی ہے

مجھے تو لگتا ہے شوہر نہیں میں نوکر ہوں
مزاج رہتا ترا رات دن جلالی ہے

تمھارے ابا میاں اور اماں ہیں اچھے
زباں کی سخت فقط میری چھوٹی سالی ہے

جو پوچھو کھانا پکایا ہے آج کیا تم نے
جواب دیتی ہو بس چائے کی پیالی ہے

اے بھولی بھالی نہ کرنا کوئی بھی فرمائش
کہ میرے پیٹ کی طرح سے جیب خالی ہے

مطالبہ ہے ترا تجھ کو بس گھماتا رہوں
مطالبوں نے ترے میری جان کھا لی ہے

تو مجھ سے یوں ہی خفا ہو گئی اے جان وفا
نئی یہ بیوی نہیں میں نے بلی پالی ہے

کسی کو کیا ہے پتا کتنا مجھ سے لڑتی ہے
سبھی سمجھتے ہیں جوڑی بڑی مثالی ہے

میں دے تو دیتا ہون تنخواہ ساری ہی تم کو
تو پھر بھی کیوں تری رہتی نظر سوالی ہے

یہ سائیں سائیں مرا پرس کر رہا ہے جو آج
رقم تو تو نے ہی لگتا ہے سب نکالی ہے

میں تیرے حسن کا کرتا ہوں اعتراف مگر
ہے دیکھنے میں ہی گوری تو دل کی کالی ہے

اب اور کہتا نہیں تجھ کو جان من کچھ بھی
کہ میری باتوں سے صورت بری بنا لی ہے

کہا ہے جو بھی اسے بھول جا اے جان قرار
کہ گھر میں آج میری ساس آنے والی ہے

Rate it:
Views: 1459
29 Nov, 2012
Related Tags on Funny Poetry
Load More Tags
More Funny Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets