Add Poetry

سَن میری سہیلی!

Poet: UA By: UA, Lahore

سَنومیری ناراض سہیلی
نہ کھیلو ایسے آنکھ مچولی
بن کے رہ جاؤ گی ورنہ
بن بوجھی پہیلی
رہ جاؤ گی اکیلی
سَنومیری ناراض سہیلی
تمہیں کیا لگتا ہےتَم نادان ہو
تو کیا ساری دَنیا نادان ہے
تم خود سے انجان ہو
تو کیا ساری دنیا انجان ہے
اپنے حال پہ رحم کھاؤ
میری بات مان بھی جاؤ
ناحق جھگڑا کرتی ہو
کیوں اپنے آپ سے لڑتی ہو
ایسا کیوں سمجھتی ہو کہ
جو تم نے سمجھا
جو تم نے کہہ دیا
بس وہی سچ ہے
وہ ہی حرف آخر ہے
نہیں۔۔۔پگلی جو تم سوچتی ہو
جو تم کہتی ہو ویسا کچھ بھی نہیں
سوچ سوچ کے ہلکان ہو
کیوں خلق خدا سے بدگمان ہو
تم کیوں پریشان ہو
سَنو میری ناراض سہیلی
قسمت کا قفل کَھل جائے گا
قسمتے میں ہوا تو دیکھو گی
جو چاہتی ہو مل جائے گا
گر مل نہ سکے تو
گلہ نہ کرنا
قسمت کا لکھا مل جائے گا
چاہے تم نے چاہا نہ ہو
لیکن دیکھو غم نہ کرنا
اپنے غم کو یوں کم کرنا
تیرا رب جو سب سے رحیم ہے
سب جانتا ہے وہ کریم ہے
تیری دعا تیری التجا
تو دل سے کرے یا زباں سے کہے
سَنے گا ضرور
کرے گا قبول

(جاری ہے)

Rate it:
Views: 276
06 Jun, 2012
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets