Add Poetry

سفرِ رائیگاں

Poet: فاروق نور By: فاروق نور, Burhanpur

زندگی کے سفر میں کئی موڑ ہیں
اور کئی راستے
انگنت منزلیں
جس پہ انسان بے راہ روی کا شکار
روزِ اول سے ہے
سیکڑوں رہنما آئے تبلیغ کی
راہ حق کی مگر
راہگیروں کو دشواری در پیش ہے
ہر قدم پر یہاں
ایسی دشواری جس کا مداوا نہیں
انگنت خواہشیں اور سپنے لیے
دربدر ٹھوکریں کھاتا تھکتا نہیں ہے یہ انسان
جس کو خدا نے خلیفہ بنایا
خلافت عطا کی
مگر اس نوازش پہ کب مطمئن ہے
یہ انسان آخر
وہی اپنے سپنے لیے پھر رہا ہے
وہ سپنے کہ تعبیر جن کی نہ کوئی نہ کوئی حقیقت
فقط ایک دھن ہے
اسی دھن میں چلتا چلا جا رہا ہے
اسی راہ پر اور اسی منزلوں کی طرف
جس کا کوئی نشاں ہے نہ کوئی پتہ ہے
 

Rate it:
Views: 500
15 Jun, 2023
Related Tags on Life Poetry
Load More Tags
More Life Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets