Add Poetry

ساتھ مجھ کو ترا ملا ہوتا

Poet: عبدالحفیظ اثر By: عبدالحفیظ اثر, Mumbai, India

ساتھ مجھ کو ترا ملا ہوتا
بس کیا کچھ نہیں ہوا ہوتا

میں تڑپتا رہا سہارے کو
تیرا ہی مجھ کو آسرا ہوتا

میری قسمت ہی بس سنور جاتی
دل میرا درد آشنا ہوتا

آرزو بس رہے تیری مجھ کو
میرا یہ مدعا روا ہوتا

غیر سے التفات نہ میرا
ورنہ اٌس کا پتہ چلا ہوتا

تیری خاطر لٹا دیا سب کچھ
یہ نہ سوچا کہ اُس کا کیا صلہ ہوتا

کوئی گزرا نہ وقت بھی ایسا
تُو تصور میں نہ رہا ہوتا

آرزو بس میری یہی رہتی
درد میں تیرے مبتلا ہوتا

تیری چاہت ہی اثر کو بھاتی
ورنہ جیتے جی مر گیا ہوتا

Rate it:
Views: 329
23 Sep, 2022
Related Tags on Urdu Ghazals Poetry
Load More Tags
More Urdu Ghazals Poetry
کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے
ہمیں دَردِ دِل کی سزا تو دے، مگر اپنے لَب کبھی کہہ نہ دے۔
یہ چراغِ اَشک ہے دوستو، اِسے شوق سے نہ بُجھا دینا،
یہی ایک ہمدمِ بے وفا، ہمیں بے خبر کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے زَخم دے، مجھے رَنج دے، یہ گلہ نہیں مرے چارہ گر،
مگر اپنے فیض کی ایک گھڑی مرا مُستقل کبھی کہہ نہ دے۔
مرے عَزم میں ہے وہ اِستقامت کہ شرر بھی اپنا اَثر نہ دے،
مجھے ڈر فقط ہے نسیم سے کہ وہ خاکِ چمن کبھی کہہ نہ دے۔
وہ جو بیٹھے ہیں لبِ جام پر، وہ جو مَست ہیں مرے حال پر،
انہی بزم والوں سے ڈر ہے مظہرؔ کہ وہ میرا نشاں کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے توڑنے کی ہوس نہ ہو، مجھے آزمانے کی ضِد نہ ہو،
مجھے قرب دَشت کا شوق ہے، کوئی کارواں کبھی کہہ نہ دے۔
یہ جو صَبر ہے یہ وَقار ہے، یہ وَقار میرا نہ لُوٹ لینا،
مجھے زَخم دے کے زمانہ پھر مجھے بے اَماں کبھی کہہ نہ دے۔
مرے حوصلے کی ہے اِنتہا کہ زمانہ جُھک کے سَلام دے،
مگر اے نگاہِ کرم سنَبھل، مجھے سَرکشی کبھی کہہ نہ دے۔
جو چراغ ہوں مرے آستاں، جو اُجالہ ہو مرے نام کا،
کسی بَدزبان کی سازشیں اُسے ناگہاں کبھی کہہ نہ دے۔
یہی عَرض مظہرؔ کی ہے فقط کہ وَفا کی آنچ سَلامت ہو،
کوئی دِلرُبا مرے شہر میں مجھے بے وَفا کبھی کہہ نہ دے۔
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets