Add Poetry

زندگی کے سودے

Poet: Faiza Umair By: Faiza Umair, Lahore

زندگی کے سودے میں سب خسارے ہی نکلے
دوست تو دوست میرے احباب بھی نہ اپنے نکلے

گنوائی تھی عُمر رواں جس شخص کی خاطر
اُس کے پاس تو نہ ملنے کو سو حیلے نکلے

وقت کے تیز دھارے نے چھلنی کر دیا مقدر
نصیبوں پہ جہاں بات آ ٹھہری،
وہاں ہم نہ مقدر کےسکندر نکلے

خامشی سی چھا گئی ھے لب و جاں میں آج کل
سناٹوں میں وہ گفتگو وہ قہقہے سبھی کھوکھلے نکلے

نام سے جس کے منسوب تھا دل کی بند کتاب کا ہر ورق
اُس کے نصاب میں تو ہم فقط ، دل بہلانے کا کردار نکلے

میں تو ہوں بنجارہ گم گشتہ راہ کا مسافر
وہ منزل سے آشنا سہی مگر “فائز“،
کبھی تو مجھے ڈھونڈنے کے بہانے نکلے

Rate it:
Views: 448
02 Mar, 2017
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets