Add Poetry

زندگی اب تو مری غم میں بسر ہوتی ہے

Poet: Haya Ghazal By: Haya Ghazal, Karachi

زندگی اب تو مری غم کی نظر ہوتی ہے
بھیگی پلکوں کے تلے رات بسر ہوتی ہے

پھو ٹتی کرنیں مرا آ پ جلا دیتی ہیں
پوچھیئے نہ کہ مری کیسی سحر ہوتی ہے

مرے کانوں میں نہیں گونجتی سرگوشی وہ
سن کے جو سانس مری زیر و زبر ہوتی ہے

بڑی بے چین سی ہوکر میں پلٹ جاتی ہوں
کوئ آہٹ ،کوئ دستک بھی اگر ہوتی ہے

آخری لمحے ملاقات کے کچھ تو کہتے
وقت رخصت بھی کیا تمہید سفر ہوتی ہے

ضبط ممکن تھا جو پتھر کے بنے ہوتے ہم
لاکھ روکوں میں اشک ٹیس مگر ہوتی ہے

ضدی بچے کی طرح دل یہ مچلتا ہے غزل
کوئ تشفی نہ ادھر اور نہ ادھر ہوتی ہے

Rate it:
Views: 326
23 Jul, 2015
Related Tags on Urdu Ghazals Poetry
Load More Tags
More Urdu Ghazals Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets