Add Poetry

زرد چہرے کتاب لگتے ہیں

Poet: Haya Ghazal By: Haya Ghazal, Karachi

زرد چہرے کتاب لگتے ہیں
پنہاں دکھ بے حساب لگتے ہیں

عشق کی راہ کے مسافر کو
بعض کانٹے گلاب لگتے ہیں

دور منزل سراب لگتی ہے
اور رستے عذاب لگتے ہیں

گھیرلیتی ہے بے یقینی یوں
بیتے لمحے بھی خواب لگتے ہیں

سوچ لو تم سوال سے پہلے
سنگ بن کر جواب لگتے ہں

درد ملتا ہے راہ الفت میں
زخم بھی بے حساب لگتے ہیں

عشق کرتے ہیں جو حیا اب تو
شہر دل کے نواب لگتے ہیں

Rate it:
Views: 436
26 Oct, 2016
Related Tags on Urdu Ghazals Poetry
Load More Tags
More Urdu Ghazals Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets