Add Poetry

زرا میکدے کو بناؤ ساقی کہ پھر سے دم کی بہار ہو

Poet: ارسلان احمد عاکف By: ارسلان احمد عاکف, Umerkot sindh

زرا میکدے کو بناؤ ساقی کہ پھر سے دم کی بہار ہو
مجھے شاید اس سے قرار ہو مرے درد و غم کا شکار ہو

میں جو چل پڑوں کبھی دشتِ عشق میں غنچہ بھی خس و خار ہو
مجھے تیز و تُند خُمار ہو کبھی جوش ہو کبھی زار ہو

یہاں بادہ کش رہیں موجزن، کبھی سست رو کبھی گام زن
رہے شورو غل سَرِ انجمن کوئی خوش قداں جو سوار ہو

وہ جو عشق میں رہے مبتلا جنہیں آشنائی کا شوق تھا
کریں آرزو وہ شکستہ پا کوئی تیر سینے کے پار ہو

مہ و مہر سا کوئی ہوبہو ، کوئی آتشیں کوئی خوبرو
رہے دم بدم مرے روبرو، کوئی ایسا اپنا بھی یار ہو
 

Rate it:
Views: 203
17 Nov, 2023
Related Tags on Urdu Ghazals Poetry
Load More Tags
More Urdu Ghazals Poetry
کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے
ہمیں دَردِ دِل کی سزا تو دے، مگر اپنے لَب کبھی کہہ نہ دے۔
یہ چراغِ اَشک ہے دوستو، اِسے شوق سے نہ بُجھا دینا،
یہی ایک ہمدمِ بے وفا، ہمیں بے خبر کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے زَخم دے، مجھے رَنج دے، یہ گلہ نہیں مرے چارہ گر،
مگر اپنے فیض کی ایک گھڑی مرا مُستقل کبھی کہہ نہ دے۔
مرے عَزم میں ہے وہ اِستقامت کہ شرر بھی اپنا اَثر نہ دے،
مجھے ڈر فقط ہے نسیم سے کہ وہ خاکِ چمن کبھی کہہ نہ دے۔
وہ جو بیٹھے ہیں لبِ جام پر، وہ جو مَست ہیں مرے حال پر،
انہی بزم والوں سے ڈر ہے مظہرؔ کہ وہ میرا نشاں کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے توڑنے کی ہوس نہ ہو، مجھے آزمانے کی ضِد نہ ہو،
مجھے قرب دَشت کا شوق ہے، کوئی کارواں کبھی کہہ نہ دے۔
یہ جو صَبر ہے یہ وَقار ہے، یہ وَقار میرا نہ لُوٹ لینا،
مجھے زَخم دے کے زمانہ پھر مجھے بے اَماں کبھی کہہ نہ دے۔
مرے حوصلے کی ہے اِنتہا کہ زمانہ جُھک کے سَلام دے،
مگر اے نگاہِ کرم سنَبھل، مجھے سَرکشی کبھی کہہ نہ دے۔
جو چراغ ہوں مرے آستاں، جو اُجالہ ہو مرے نام کا،
کسی بَدزبان کی سازشیں اُسے ناگہاں کبھی کہہ نہ دے۔
یہی عَرض مظہرؔ کی ہے فقط کہ وَفا کی آنچ سَلامت ہو،
کوئی دِلرُبا مرے شہر میں مجھے بے وَفا کبھی کہہ نہ دے۔
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets