دیکھا جو آئینے میں تو حیران ہو گیا

Poet: Dr. Khurshid Ahmed Bazmi By: Dr. Khurshid Ahmed Bazmi, Brampton

دیکھا جو آئینے میں تو حیران ہو گیا
کتنا گزرتے سالوں میں نقصان ہو گیا

نکلا جو چاند رات میں تنہا وہ مست ناز
خود چاند اس کے حسن پہ قربان ہو گیا

تھا معتبر تو جان تھا بزمِ جہان کی
بےکس ہوا تو سایہ بھی انجان ہو گیا

مشکل پڑی تو دوستوں کے بھید کھل گئے
اب آستیں میں جھانکنا آسان ہو گیا

کرتا رہا میں کرب میں دردِ جگر کشید
یہ زہر میرے درد کا سامان ہو گیا

Rate it:
Views: 472
23 Oct, 2015