درد کا بوجھ کتنا بھاری ہے
کب مرے لب پہ ٓہ وزاری ہے
دیکھ لے بھول ہی گئی تجھ کو
بس ذرا دل میں بیقراری ہے
بے وفائی کا یا جدائی کا
خوف کوئی تو مجھ پہ طاری ہے
یہ محبت بھی اک کرشمہ ہے
زہر پینا بھی غم گساری ہے
کیا خبر کل تمہیں نے رونا ہو
آج رونے کی میری باری ہے
دو قدم بھی چلے نہیں وشمہ
جان آغاز ہی میں ہاری ہے