Add Poetry

دلوں کو دلوں سے ملانا پڑے گا

Poet: عبدالحفیظ اثر By: عبدالحفیظ اثر, Mumbai

دلوں کو دلوں سے ملانا پڑے گا دلوں کی خلش کو مٹانا پڑے گا
دلوں کو جو جوڑے وہ ہی بات اب تو یہ سارے جہاں کو بتانا پڑے گا

نہ محروم ہو علم سے اب تو کوئی رہے قوم غفلت میں اب تو نہ سوئی
نہ باقی رہے اب توظلمت جہاں میں توایسا مشن اب چلانا پڑے گا

صداقت کا ڈنکا بجے اب جہاں میں تو انصاف کے بول ہوں اب بیاں میں
نہ ہوفتنہ برپاجہاں میں کہیں بھی تو ایسی ہی دنیا بسانا پڑے گا

صداقت عدالت اصالت شجاعت یہ اوصاف بن جائیں اپنی ہی عادت
جو ہو اب روِش تو میانہ روی کی تو ایسا ہی جیون بِتانا پڑے گا

نہ چیزوں کا کوئی تاثر رہے اب توکوشش رہے گی یہی اثر کی تب
نگاہیں جمی ہیں جو اسباب ہی پر انہیں کو وہاں سے ہٹانا پڑے گا

Rate it:
Views: 381
15 Jun, 2024
Related Tags on Urdu Ghazals Poetry
Load More Tags
More Urdu Ghazals Poetry
کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے
ہمیں دَردِ دِل کی سزا تو دے، مگر اپنے لَب کبھی کہہ نہ دے۔
یہ چراغِ اَشک ہے دوستو، اِسے شوق سے نہ بُجھا دینا،
یہی ایک ہمدمِ بے وفا، ہمیں بے خبر کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے زَخم دے، مجھے رَنج دے، یہ گلہ نہیں مرے چارہ گر،
مگر اپنے فیض کی ایک گھڑی مرا مُستقل کبھی کہہ نہ دے۔
مرے عَزم میں ہے وہ اِستقامت کہ شرر بھی اپنا اَثر نہ دے،
مجھے ڈر فقط ہے نسیم سے کہ وہ خاکِ چمن کبھی کہہ نہ دے۔
وہ جو بیٹھے ہیں لبِ جام پر، وہ جو مَست ہیں مرے حال پر،
انہی بزم والوں سے ڈر ہے مظہرؔ کہ وہ میرا نشاں کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے توڑنے کی ہوس نہ ہو، مجھے آزمانے کی ضِد نہ ہو،
مجھے قرب دَشت کا شوق ہے، کوئی کارواں کبھی کہہ نہ دے۔
یہ جو صَبر ہے یہ وَقار ہے، یہ وَقار میرا نہ لُوٹ لینا،
مجھے زَخم دے کے زمانہ پھر مجھے بے اَماں کبھی کہہ نہ دے۔
مرے حوصلے کی ہے اِنتہا کہ زمانہ جُھک کے سَلام دے،
مگر اے نگاہِ کرم سنَبھل، مجھے سَرکشی کبھی کہہ نہ دے۔
جو چراغ ہوں مرے آستاں، جو اُجالہ ہو مرے نام کا،
کسی بَدزبان کی سازشیں اُسے ناگہاں کبھی کہہ نہ دے۔
یہی عَرض مظہرؔ کی ہے فقط کہ وَفا کی آنچ سَلامت ہو،
کوئی دِلرُبا مرے شہر میں مجھے بے وَفا کبھی کہہ نہ دے۔
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets