دل سینے سے باہر دکھائی دے
Poet: muhammad nawaz By: muhammad nawaz, sangla hillباہر سے جو مکان ابھی گھر دکھائی دے
دیکھوں اگر مکین تو کھنڈر دکھائی دے
یہ زیست ہے یا آتش نمود وقت ہے
ہر گام مجھے اک نیا محشر دکھائی دے
تنہائی میں ٹوٹے تو فلک سے گریں آنسو
وہ شخص دیکھنے میں جو پتھر دکھائی دے
یوں پھن پھیلائے بیٹھی ہے پھر سے یزیدیت
نیزے کی نوک پر مجھے ہر سر دکھائی دے
دہشت بھری فضا میں گھرا سوچ رہا ہوں
یوں روؤں کہ دل سینے سے باہر دکھائی دے
More Life Poetry






