Add Poetry

دروازے پر دستک ہو مگر باہر کوئی نہ ہو

Poet: اُسامہ غفور ضیاؔء By: اُسامہ غفور ضیاؔء, Lahore

دروازے پر دستک ہو مگر باہر کوئی نہ ہو
کون سمجھے گا دیوانے کی دیوانگی کا دُکھ

وہ خوب رو اب کہ نہ آیا ندی کنارے
کون سمجھے گا کشتی اور پانی کا دکھ

تم نے تو دیوار سے اک تصویر اُتاری ہے
کون سمجھے گا تصویر اور دیوار کا دکھ

جس گھر میں ماں نہیں ہوتی ضیاؔء
کون سمجھے گا اُس آنگن اور اولاد کا دکھ

Rate it:
Views: 1475
18 Nov, 2021
More Mother Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets