خیمہ گاہ

Poet: Malik Shahmeer By: Malik Shahmeer, Dera Ghazi Khan

یہ عشق کی خیمہ گاہ پیا
نہ آنا تم اس راہ پیا

دیکھو عشق کی راہوں میں
تم پھیر لینا اپنی نگاہ پیا

عشق تمہیں جب ڈس جائے
پھر کرنا نہ تم آہ پیا

تم چھوڑو گی تنہا مجھ کو
پھر جاؤں گا کس راہ پیا

جب تم ہی اتنی سنگدل ہو
پھر کون کرے تیری چاہ پیا

میں ریزہ ریزہ بکھرا ہوں
مجھے چاہیے تیری پناہ پیا

تیرا مجھ کو تکنا چوری سے
یہی مجھ کو مار گئی ادا پیا

تم میری ہو تم میری تھی
میری رہنا بس سدا پیا

تم غیر کی باتوں میں آ کہ شامؔی
مت دینا مجھ کو دھوکا پیا

Rate it:
Views: 546
24 May, 2019