Add Poetry

حاکم وقت کی بیٹی سے محبت کر کے

Poet: عابد معروف مغل By: عابد معروف مغل, Rawalpindi

حاکمِ وقت کی بیٹی سے محبت کر کے
کیا ملا تجھ کو قبیلے سے بغاوت کر کے

رات بھر آہٹیں تو خواب دریچوں پہ رہیں
دیکھ پھر بھاگ گئے خواب شرارت کرکے

تو نہ آئے گا تو اک پیکرِ نایاب ترا
میری آنکھوں میں اتر آئے گا ہجرت کرکے

پھول اب زخم کی تصویر نظر آتی ہے
میرے جذبوں کی رداؤں سے شکایت کرکے

میں نے ہر رنگ میں جینے کی ہنر سیکھا ہے
جینا چاہو تو جیو مجھ کو ملامت کرکے

اور کتنی لکیریں ہیں سفر کی دیکھ ±وں
کتنے انجان سے رستوں کی مسافت کرکے

آج پھر سر کو جھکائے ہوئے گھر پر عابد
تھک گیا خود کو غبارِ رہِ وحشت کرکے
 

Rate it:
Views: 454
29 Jun, 2024
Related Tags on Urdu Ghazals Poetry
Load More Tags
More Urdu Ghazals Poetry
کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے
ہمیں دَردِ دِل کی سزا تو دے، مگر اپنے لَب کبھی کہہ نہ دے۔
یہ چراغِ اَشک ہے دوستو، اِسے شوق سے نہ بُجھا دینا،
یہی ایک ہمدمِ بے وفا، ہمیں بے خبر کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے زَخم دے، مجھے رَنج دے، یہ گلہ نہیں مرے چارہ گر،
مگر اپنے فیض کی ایک گھڑی مرا مُستقل کبھی کہہ نہ دے۔
مرے عَزم میں ہے وہ اِستقامت کہ شرر بھی اپنا اَثر نہ دے،
مجھے ڈر فقط ہے نسیم سے کہ وہ خاکِ چمن کبھی کہہ نہ دے۔
وہ جو بیٹھے ہیں لبِ جام پر، وہ جو مَست ہیں مرے حال پر،
انہی بزم والوں سے ڈر ہے مظہرؔ کہ وہ میرا نشاں کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے توڑنے کی ہوس نہ ہو، مجھے آزمانے کی ضِد نہ ہو،
مجھے قرب دَشت کا شوق ہے، کوئی کارواں کبھی کہہ نہ دے۔
یہ جو صَبر ہے یہ وَقار ہے، یہ وَقار میرا نہ لُوٹ لینا،
مجھے زَخم دے کے زمانہ پھر مجھے بے اَماں کبھی کہہ نہ دے۔
مرے حوصلے کی ہے اِنتہا کہ زمانہ جُھک کے سَلام دے،
مگر اے نگاہِ کرم سنَبھل، مجھے سَرکشی کبھی کہہ نہ دے۔
جو چراغ ہوں مرے آستاں، جو اُجالہ ہو مرے نام کا،
کسی بَدزبان کی سازشیں اُسے ناگہاں کبھی کہہ نہ دے۔
یہی عَرض مظہرؔ کی ہے فقط کہ وَفا کی آنچ سَلامت ہو،
کوئی دِلرُبا مرے شہر میں مجھے بے وَفا کبھی کہہ نہ دے۔
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets