پھول دل کے کھِل جائیں گے
میری جاں ہم پھر سے مُسکائیں گے
ہرانا ہوگا اب اندھیروں کو
روشنی کی سمت بڑھتے جائیں گے
یوں پتھروں کے بیچ میں رہتا ہوں
آئینہ دکھیں گے تیرا عکس پائیں گے
گر تو رویا تَو آنسوں میں تیرے
شہر کے شہر ڈوب جائیں گے
جہاں آقاﷺ کا میرے نام آے گا
پاگؔل بُدت گِر کے سارے ٹوٹ جائیں گے