Add Poetry

جو بظاہر پھٹے کپڑوں میں رہا کرتا ہے

Poet: مرید باقر انصاری By: مرید باقر انصاری, میانوالی

جو بظاہر پھٹے کپڑوں میں رہا کرتا ہے
اپنے مالک سے وه ہر روز ملا کرتا ہے

ہو گا دنیا کی نظروں میں وہ اندھا لیکن
اس کو ہر سمت ہی محبوب دکھا کرتا ہے

کسی کام کی شاباش مجھے دینا نہیں تم
سارے کام تو مالک ہے خدا کرتا ہے

اسی جانور کی عظمت کو سلام ہے میرا
مرتے دم تک جو مالک سے وفا کرتا ہے

اسے میخانے میں آنے کی اجازت ہی نہیں
بھری محفل میں ہی جو شور بپا کرتا ہے

خود تو محبوب بلا لیتا ہے عرش پہ اپنا
کیوں وہ اوروں کے محبوب جدا کرتا ہے

تیری قسمت میں نا باقر کبھی آۓ اندھیرا
صبح و شام فقیر یہی دعا کرتا ہے

Rate it:
Views: 225
30 Mar, 2015
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets