Add Poetry

جن کو اللہ سے بس اللہ سے ڈرتے دیکھا

Poet: حیا غزل By: Haya Ghazal, Karachi

جن کو اللہ سے بس اللہ سے ڈرتے دیکھا
نار کو ان کے لیئے پھولوں میں ڈھلتے دیکھا

ہم نے پتهر کے پہاڑوں کو پگهلتے دیکها
اور پانی کو بهی اس دنیا میں جمتے دیکها

جسم تو جسم ہیں احساس تحفظ کے لیئے
میں نے دیوار سے چھاؤں کو لپٹتے دیکھا

ان گلی کوچوں میں ہے رقص اندهیروں کا جہاں
ہم نے اس چاند کو سج دهج کے گزرتے دیکها

لاش اک سطح تالاب پہ آجاتی ہے
خواب اک آنکھ پہ ہر رات ابھرتے دیکھا

ہم نے دیکھا تھا فلک پر ہی چمکتا سورج
ایک دن پھر وہ گلی سے بھی گذرتا دیکھا

برف میں آگ لگارکھی تھی دو شمعوں نے
سخت سردی میں بھی دو جسموں کو جلتے دیکھا

Rate it:
Views: 643
02 Mar, 2018
Related Tags on Urdu Ghazals Poetry
Load More Tags
More Urdu Ghazals Poetry
کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے
ہمیں دَردِ دِل کی سزا تو دے، مگر اپنے لَب کبھی کہہ نہ دے۔
یہ چراغِ اَشک ہے دوستو، اِسے شوق سے نہ بُجھا دینا،
یہی ایک ہمدمِ بے وفا، ہمیں بے خبر کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے زَخم دے، مجھے رَنج دے، یہ گلہ نہیں مرے چارہ گر،
مگر اپنے فیض کی ایک گھڑی مرا مُستقل کبھی کہہ نہ دے۔
مرے عَزم میں ہے وہ اِستقامت کہ شرر بھی اپنا اَثر نہ دے،
مجھے ڈر فقط ہے نسیم سے کہ وہ خاکِ چمن کبھی کہہ نہ دے۔
وہ جو بیٹھے ہیں لبِ جام پر، وہ جو مَست ہیں مرے حال پر،
انہی بزم والوں سے ڈر ہے مظہرؔ کہ وہ میرا نشاں کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے توڑنے کی ہوس نہ ہو، مجھے آزمانے کی ضِد نہ ہو،
مجھے قرب دَشت کا شوق ہے، کوئی کارواں کبھی کہہ نہ دے۔
یہ جو صَبر ہے یہ وَقار ہے، یہ وَقار میرا نہ لُوٹ لینا،
مجھے زَخم دے کے زمانہ پھر مجھے بے اَماں کبھی کہہ نہ دے۔
مرے حوصلے کی ہے اِنتہا کہ زمانہ جُھک کے سَلام دے،
مگر اے نگاہِ کرم سنَبھل، مجھے سَرکشی کبھی کہہ نہ دے۔
جو چراغ ہوں مرے آستاں، جو اُجالہ ہو مرے نام کا،
کسی بَدزبان کی سازشیں اُسے ناگہاں کبھی کہہ نہ دے۔
یہی عَرض مظہرؔ کی ہے فقط کہ وَفا کی آنچ سَلامت ہو،
کوئی دِلرُبا مرے شہر میں مجھے بے وَفا کبھی کہہ نہ دے۔
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets