Add Poetry

جن پہ تکیہ تھا وہ پتے ہوا دینے لگے

Poet: نعمان صدیقی By: Noman Baqi Siddiqi, Karachi

جن پہ تکیہ تھا وہ پتے ہوا دینے لگے
محو حیرت ہوں دشمن دعا دینے لگے

جن سے کی اُمید وفا ہم نے کبھی
ہلکے ہلکے وہ ہمیں پیغامِ جفا دینے لگے

جن کو سمجھا تھا کہ وہ زہر آلود ہیں
تریاق بن کر وہ شفا دینے لگے

منصف نے آمر کی راہ ہموار کی
وہ فیصلے، ہو کر خَفا ، دینے لگے

مالک ہے وہ مُلک کا جسے چاہے دے
صداے تنزع الملک ممن تشاء دینے لگے

حیات سے ہے موت اور موت سے حیات ہے
وہ بے حساب من تشاء دینے لگے

جوڑ جوڑ رکھ رہے ہو دولت کیوں نعمان تم
دو زرا مخلوق کو تم کو خُدا دینے لگے
 

Rate it:
Views: 229
24 May, 2021
Related Tags on Whatsapp Poetry
Load More Tags
More Whatsapp Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets