جذبوں سے چلتے وقت کی صدیاں نچوڑ لو
Poet: muhammad nawaz By: muhammad nawaz, sangla hillیا رشتہ سمندر کی اداؤں سے جوڑ لو
یا کشتیوں کو ریت کی جانب ہی موڑ لو
راہ وفا میں ہیچ ہے حاصل کا تقاضہ
اے قیس آرزوؤں کے کاسے کو پھوڑ لو
دامن میں رہے گردش ایام نہ اسکے
جذبوں سے چلتے وقت کی صدیاں نچوڑ لو
پھر آ رہے ہیں لو کے تھپیڑے بکھیرنے
بہتر ہے اب گلاب کو زلفوں سے جوڑ لو
آئیں گی ساری منزلیں قدموں کو چومنے
بس شرط ہے خود ساختہ زنجیر توڑ لو
More Sad Poetry






