جذبوں سے چلتے وقت کی صدیاں نچوڑ لو

Poet: muhammad nawaz By: muhammad nawaz, sangla hill

یا رشتہ سمندر کی اداؤں سے جوڑ لو
یا کشتیوں کو ریت کی جانب ہی موڑ لو

راہ وفا میں ہیچ ہے حاصل کا تقاضہ
اے قیس آرزوؤں کے کاسے کو پھوڑ لو

دامن میں رہے گردش ایام نہ اسکے
جذبوں سے چلتے وقت کی صدیاں نچوڑ لو

پھر آ رہے ہیں لو کے تھپیڑے بکھیرنے
بہتر ہے اب گلاب کو زلفوں سے جوڑ لو

آئیں گی ساری منزلیں قدموں کو چومنے
بس شرط ہے خود ساختہ زنجیر توڑ لو

Rate it:
Views: 575
22 Apr, 2012