جب بھی دیکھتا ہوں خود کو چھپا لیتا ہے وہ رستے میں ملے تو نظریں جھکا لیتا ہے وہ نہ جانے کیا سمجھتا ہے وہ اپنے آپ کو عثمان گزرے ہوئے لمحوں کو آسانی سے بھلا لیتا ہے وہ