Add Poetry

تہمتیں تو لگتی ہیں

Poet: By: Shabir Akhtar, karachi

تہمتیں تو لگتی ہیں
روشنی کی خواہش میں
گھر سے باہر اآنے کی کچھ سزا تو ملتی ہے
لوگ لوگ ہوتے ہیں
ان کو کیا خبر جاناں
آپ کے ارادوں کی خوبصورت آنکھوں میں
بسنے والے خوابوں کے رنگ کیسے ہوتے ہیں
دل کی گود آنگن میں پلنے والی باتوں کے
زخم کیسے ہوتے ہیں
کتنے گہرے ہوتے ہیں
کب یہ سوچ سکتی ہیں
ایسی بے گناہ آنکھیں
گھر کے کونے کھدروں میں چھپ کے کتنا روتی ہیں
پھر بھی یہ کہانی سے
اپنی کج بیانی سے
اس قدر روانی سے داستاں سناتے ہیں
اور یقین کی آنکھیں
سچ کے غمزدہ دل سے لگ کے روتی ہیں

Rate it:
Views: 941
01 Oct, 2008
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets