Add Poetry

تو جو روٹھ گئی زندگانی سے

Poet: rahat jabeen By: Rahat jabeen, karachi

کتنی یادیں تیری باتوں سے ہوئیں وابسطہ
تو جو روٹھ گئ زندگانی سے

بے سبب ہی لگا یہ الزام ہم پر
تیری اک بے وجہ کی بدگمانی سے

کیا ہمیں دیا اور کیا ہم سے چھینا ہے
نہ کیجئے گلہ کچھ اس جہان فانی سے

اپنا ہی نہ ہو سکا وہ وگر نہ ہم
جیت ہی جاتے یہ بازی آسانی سے

لا حا صل انتظار میں گزری تمام عمر
اب رہ رہے ہیں ہم یہاں بے سرو سامانی سے

ناحق ہی ہم سے ہو گئے ہیں وہ خفاخفا
دیکھا نہ جب ہم نے انہیں بے دھانی سے

بھولنا چاہوں بھی تو بھول نہ پاؤں اسے
یادیں ہیں کہ امڈتی ہیں یوں فراوانی سے

گردش ایام کو روک نہ پائے کبھی بھی ہم
وقت یوں ہی گزرتا رہا روانی سے

گر ہو سکے تو دشت میں گھر کیجئے ندا
بہتر ہی ہے اس لا دیدہ نامکانی سے

Rate it:
Views: 447
02 Nov, 2014
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets