Add Poetry

تنہا

Poet: Ijaz Ahmad Lodhi By: ابنِ نیاز, Islamabad

پربتوں کے بیچ میں
بل کھاتی سڑکوں پر
بادلوں کا وہ مخملیں لمس
گزرتی گاڑیوں کا شور شرابا
وہ سنسناتی یخ ٹھنڈی ہوا
دُھوئیں کی اوڑھ ہٹاتی ہوئی وادیاں
اُن وادیوں میں بنتی مختصر سی ندیاں
خواہشوں کے پل بناتی ہوئی
جوت زندگی کی جگاتی ہوئی
شدت کے موسم میں جلتی زمیں
رنگت سنہری ٹمٹماتی ہوئی
فضا بھی لگتی ہے نکھری سی نکھری۔۔
ابرِ کرم یوں برستا رہا
مگر میرا دل ترستا رہا۔
ترچھی نظر نہ نگاہیں کوئی
نہ منتظر ہیں میری بانہیں کوئی۔۔
میں صدیوں میں صدیوں کا پیاسا ہُوا
اس دُنیا کی نگری میں مارا ہُوا
بھری اس محفل میں میں تنہا ہُوا۔۔
مُوسم کی دیکھو ہے کیسی یہ مستی
مگر نہ رہی اپنی کوئی ہستی۔۔
نہ پربت، نہ بادل، نہ ٹھنڈی ہوا۔۔
ہمیں نہ جانے کبھی بھی یہ دُنیا
آئے ہم تنہا، جائیں گے تنہا۔۔
×××××××××

Rate it:
Views: 241
11 Aug, 2015
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets