Add Poetry

بہت اذیت ناک ہوتا ہے

Poet: افتخار By: Balaj, Karachi

بہت اذیت ناک ہوتا ہے
کسی کے پاس وہ دیکھنا جو آپ سے چھینا گیا ہو

تیری ایک جھلک کو ترس جاتا ہے دل میرا
قسمت والے ہیں وہ لوگ جو روز تیرا دیدار کرتے ہیں

یہ ساولی رنگت یہ سادہ سا ہولیہ یہ اداس آنکھیں
ہم سے کوئی جو دل لگائے تو کیوں لگائے

کیسے کریں ہم خود کو تیرے پیار کے قابل
جب ہم عادتیں بدلتے ہیں تم شرطیں بدل لیتے ہو

وہ منہ لگاتا ہے جب کوئی کام ہوتا ہے۔
جو اس کا ہوتا ہے سمجھو وہ غلام ہوتا ہے
کسی کا ہوکر دوبارہ نہ آنا میری طرف
محبتوں میں حلالہ حرام ہوتا ہے

آج اشکوں کے تلے شجر تیرے شہر جلائیں جائے
اور غم پرانے جتنے بھی ہیں سب بھلائے جائیں گے
اور میں سوچتا ہوں کہ تجھ میں کیا بچے گا
بچے گا کیا تجھ میں جب تم سے ہم گھٹائیں جائیں گے

میں جس کے عشق میں کافر ہوا
وہ کسی اور کی خاطر مسلمان ہوگیا

Rate it:
Views: 603
05 Aug, 2023
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets