Add Poetry

بڑھاپا

Poet: By: akram saqib, sahiwal

کبھی گھٹنے میں کبھی ٹخنے میں
کبھی ایڑی میں کبھی کاندھے کو

پورا جسم میرا اب دکھتا ہے
جیسے پیٹتا ہے کوئی باندھے کو

بڑھاپے کی یہ نشانی ہے
چلی گئی اب جوانی ہے

بیٹھیں تو اٹھ نہیں سکتے
چل پڑیں تو رک نہیں سکتے

بے وجہ زبان چلتی ہے
ٹانگ رعشے سے ہلتی ہے

پر دل جوان ہی رہتا ہے
یہ اب بھی کچھ کچھ کہتا ہے

Rate it:
Views: 596
01 Feb, 2011
Related Tags on Funny Poetry
Load More Tags
More Funny Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets