Add Poetry

بند کھڑکیاں

Poet: اکمل نوید By: Muhammad Anwer, Karachi

تم کون ہو ؟
میرے ہم زبان ہو
کہ میرے ہم وطن ہو
مجھے محبت کے کسی رشتہ میں پرودو
میرے سرد ہاتھوں کو
اپنے ہاتھوں میں تھام لو
میرا چہرہ ابھی مٹا نہیں ہے
تم کون ہو؟
میرے ہم زبان ہو
تو محبت کا کوئی نغمہ سکھاو
میرے ہم وطن ہو
تو میرے سر کی چھت کہ گراو
میرے ہم مذہب ہو
تو میرا خون تم پر حرام ہے
میں بند گلی میں پھنسا ہوں
اپنی کھڑکی تو کھولو
میرے لئے کوئی راستہ تو چھوڑو

Rate it:
Views: 618
28 Mar, 2014
Related Tags on Life Poetry
Load More Tags
More Life Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets