دیکھا جو تمہیں پھر سے اِک یاد اٹھی دل میں کالی سی گھٹا بن کر فریاد اٹھی دل میں شوریدہ ہواؤں نے پھر ضبط سے ٹکر لی آنکھوں نے دہائی دی رو لینے کو جی ترسا برسوں کا تھما ساون برسا تو بہت برسا