اے ساقی مجھ کو نہ دیکھ حسرت بھری نگاہوں سے نہ ہی وہ غالب سے نہ ہی وہ اس کے مہ خانہ سے میں توبس موت ہی موت کا ورد بنا ہوں بس تسبی نہ ہوتی تو میں بھی نہ ہوتا رخ زلف بھی نہ ہوتی تو آج یہ قتل نہ ہوتا