Add Poetry

اے خدا حسرت و جذبات کے مارے ہوئے لوگ

Poet: عامر By: عامر, Nawabshah

اے خدا حسرت و جذبات کے مارے ہوئے لوگ
اب کہاں جائیں یہ حالات کے مارے ہوئے لوگ

تیری دنیا کی کہانی بھی عجب ہے مولا
در بدر رہتے ہیں حق بات کے مارے ہوئے لوگ

صبح نو کے لئے زنبیل طلب لائے ہیں
دشت ویراں میں سیہ رات کے مارے ہوئے لوگ

تو بھی آرام ذرا کر لے غبار منزل
ابھی سوئے ہیں مسافات کے مارے ہوئے لوگ

ہو کے مایوس پری خانے سے لوٹے شوقیؔ
جانے کیوں شوخ اشارات کے مارے ہوئے لوگ
 

Rate it:
Views: 3
06 Aug, 2025
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets