Add Poetry

اپنے پے بھروسا ھے تو تیرِ نظر کا ڈر کیا

Poet: Saif Butt By: Saif Butt, Jeddah

اپنے پے بھروسا ھے تو تیرِ نظر کا ڈر کیا
تم جیسا مسیحا ھو تو زخمِ جگر کا ڈر کیا

انجان سی راھوں میں بھٹکے ھوئے راھی کی قسم
محبت میں نا بچھڑیں جو منزل کی ڈگر کا ڈر کیا

ھر لحظہ پریشان کیے جاتی ھے وقت کی تیز روی
محبت میں ھو سکوں تو ڈھلتی عمر کا ڈر کیا

کھلی نظروں کے تیر کھا کے بھی جو زندہ رہ گیا
اُسے پھر با پردہ ناگن کے زھر کا ڈر کیا

اتنے صبر کا پھل بھی راس نا آ سکا ھمیں
اب تیری جفا کے کڑوے ثمر کا ڈر کیا

تیری وفا کے سحر میں ھم قیدوبند ھیں کب سے
اب دو گھونٹ زھرِ جفا کے اثر کا ڈر کیا

جنت سے ھم کو اپنی خواھش نے نکلوا دیا
اب دوزخ میں اُگے خار و شجر کا ڈر کیا
 

Rate it:
Views: 287
13 Jan, 2014
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets