Add Poetry

اپنا تو کام دل کو ملانا ہے ہر گھڑی

Poet: عبدالحفیظ اثر By: عبدالحفیظ اثر, Mumbai, India

اپنا تو کام دل کو ملانا ہے ہر گھڑی
الفت کے ہی چراغ جلانا ہے ہر گھڑی

نفرت کے ہر زہر کا تریاق ہم بنیں
نفرت کی ہر صدا کو دبانا ہے ہر گھڑی

اپنے چمن میں کوئی نہ تفریق ہو سکے
ایسی روِش پہ سب کو چلانا ہے ہر گھڑی

اپنا پیام جو بھی ہو انسانیت کا ہو
اس بات کو یقینی بنانا ہے ہر گھڑی

اپنا جو حوصلہ ہو وہ پربت کو مات دے
تو بزدلی کو دل سے مٹانا ہے ہر گھڑی

گل ہوں عزیز تو کبھی کانٹوں سے ہو نباہ
ایسا سبق ہی سب کو سکھانا ہے ہر گھڑی

یہ اثر کا مشن ہے اسی پر قرار بھی ہے
نفرت کی آگ کو ہی بجھانا ہے ہر گھڑی

Rate it:
Views: 279
12 Dec, 2022
Related Tags on Urdu Ghazals Poetry
Load More Tags
More Urdu Ghazals Poetry
کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے
ہمیں دَردِ دِل کی سزا تو دے، مگر اپنے لَب کبھی کہہ نہ دے۔
یہ چراغِ اَشک ہے دوستو، اِسے شوق سے نہ بُجھا دینا،
یہی ایک ہمدمِ بے وفا، ہمیں بے خبر کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے زَخم دے، مجھے رَنج دے، یہ گلہ نہیں مرے چارہ گر،
مگر اپنے فیض کی ایک گھڑی مرا مُستقل کبھی کہہ نہ دے۔
مرے عَزم میں ہے وہ اِستقامت کہ شرر بھی اپنا اَثر نہ دے،
مجھے ڈر فقط ہے نسیم سے کہ وہ خاکِ چمن کبھی کہہ نہ دے۔
وہ جو بیٹھے ہیں لبِ جام پر، وہ جو مَست ہیں مرے حال پر،
انہی بزم والوں سے ڈر ہے مظہرؔ کہ وہ میرا نشاں کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے توڑنے کی ہوس نہ ہو، مجھے آزمانے کی ضِد نہ ہو،
مجھے قرب دَشت کا شوق ہے، کوئی کارواں کبھی کہہ نہ دے۔
یہ جو صَبر ہے یہ وَقار ہے، یہ وَقار میرا نہ لُوٹ لینا،
مجھے زَخم دے کے زمانہ پھر مجھے بے اَماں کبھی کہہ نہ دے۔
مرے حوصلے کی ہے اِنتہا کہ زمانہ جُھک کے سَلام دے،
مگر اے نگاہِ کرم سنَبھل، مجھے سَرکشی کبھی کہہ نہ دے۔
جو چراغ ہوں مرے آستاں، جو اُجالہ ہو مرے نام کا،
کسی بَدزبان کی سازشیں اُسے ناگہاں کبھی کہہ نہ دے۔
یہی عَرض مظہرؔ کی ہے فقط کہ وَفا کی آنچ سَلامت ہو،
کوئی دِلرُبا مرے شہر میں مجھے بے وَفا کبھی کہہ نہ دے۔
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets