Add Poetry

اور کناروں کا بھرم ٹوٹ گیا

Poet: muhammad nawaz By: muhammad nawaz, sangla hill

چاند تاروں کا بھرم ٹوٹ گیا
غم کے ماروں کا بھرم ٹوٹ گیا

بس ذرا لہر سی اٹھی دل میں
اور کناروں کا بھرم ٹوٹ گیا

پتی پتی ہوئے گلاب کے پھول
پھر بہاروں کا بھرم ٹوٹ گیا

ہم فقیروں کے ایک سجدے سے
تاجداروں کا بھرم ٹوٹ گیا

ساتھ اپنا وجود بھی نہ رہا
سب سہاروں کا بھرم ٹوٹ گیا

ٹوٹ بکھرا ہوں ایک لمحے میں
آج یاروں کا بھرم ٹوٹ گیا

مرکزہ کس طرح سلامت ہو
جب مداروں کا بھرم ٹوٹ گیا

کھل گیا راز زندگانی کا
استعاروں کا بھرم ٹوٹ گیا

Rate it:
Views: 599
05 Jun, 2012
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets