Add Poetry

امید ۔ ۔ ۔

Poet: سید نذیر کاظمی By: سید نذیر کاظمی, Al Ain

امی میری کتابیں بستے میں ڈال دینا
اوزار جو پڑے ھیں باھر نکال دینا

اوزار لے کہ جب میں جاتا ہوں کارخانے
بھیجیں سب اپنے بچے اسکول میں پڑھانے

رھتا ھے مجھ کو ہر دم احساس کمتری کا
قصے کہانیاں کہ جنھیں پڑھ نہیں میں سکتا

ہر دن ہی شوق سے میں سنتا ہوں یہ ترانہ
“ آتا ہے یاد مجھکو گذرا ھوا زمانہ “

ہمراہ بس اک قلم ہے کبھی جس سے کھیلتا ھوں
ہاتھوں کی خستہ حالت لکیروں پہ پھیرتا ھوں

ماں ۔ ۔ ۔

اسکول کیسے بھیجوں، ہمت نہیں ہماری
تعلیم حاصل کرنا، قسمت نہیں تمہاری

اس تیرگی میں کب سے تقدیر سو چکی ھے
سو جاؤ تم بھی جا کر، بڑی دیر ھو چکی ھے


بچہ ۔ ۔ ۔

اچھا ناراض نہ ھو، سونے کو جا رھا ھوں
لیکن سمجھ لو اتنا، جو میں بتا رھا ھوں

میں ھوں اگرچہ چھوٹا، تقدیر سے لڑوں گا
اس کو گرا کہ نیچے، سینے پہ جا چڑھوں گا

نظریں ملا کہ اس سے وعدہ میں یہ کروں گا
دن میں کرونگا محنت اور رات میں پڑھوں گا


ھو عزم کوہ شکن تو تقدیر سر نگوں ھے
امید ھے فروزاں، گر قوتِ جنوں ھے

سید نذیر کاظمی
 

Rate it:
Views: 575
28 May, 2014
Related Tags on Pakistan Poetry Poetry
Load More Tags
More Pakistan Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets