میرے حالات نے کیاہے مجھے مجبورکہ میں غزل لکھوں
اس کی بے وفائیوں کے نئے باب لکھوں
اپنی حسرتوں بھری راتوں کے عنوان لکھوں
اس کے نام اک کتاب لکھوں
اس کے ہر صفحے پر اس کانام لکھوں
کچھ شقوے اس کے نام لکھوں
کچھ پیار کے باب اس کے نام لکھوں
کبھی اس کے بولنے کے انداز لکھوں
کبھی اس کے روٹنے کے انداز لکھوں