Add Poetry

اسباب پر ہی جس نے اپنی نظر جمائی

Poet: عبدالحفیظ اثر By: عبدالحفیظ اثر, Mumbai, India

اسباب پر ہی جس نے اپنی نظر جمائی
اپنی ہی تو اسی نے نیّا ہی بس ڈبائی

اپنی نظر کسی نے جب غیب پر جمائی
غلبہ ہی تو دلایا نصرت بھی تو دلائی

بگڑی ہوئی تو قسمت اس کی سنورتی جائے
اسباب سے ہی جس نے اپنی نظر ہٹائی

اسباب کو ہی جس نے آقا سمجھ لیا ہے
تائیدِ غیبی پھر تو نہ عود کر بھی آئی

مخلوق کو تو درجہ خالق کا نہ کبھی دیں
اس نے کبھی تو شاہوں کو خاک بھی چٹائی

پل میں کسی کی الٹی گنتی شروع ہو جائے
پل میں امیر کو بھی کشکول ہی تھمائی

پل میں بہار آئے پل میں خزاں بھی آئے
پل میں کہیں خوشی تو غم کی گھٹا بھی چھائی

پل کا نہیں بھروسہ یہ اثر نے ہے دیکھا
توشہ ہو آخرت کا اس نے بقا ہی پائی

Rate it:
Views: 387
18 Dec, 2022
Related Tags on Urdu Ghazals Poetry
Load More Tags
More Urdu Ghazals Poetry
کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے
ہمیں دَردِ دِل کی سزا تو دے، مگر اپنے لَب کبھی کہہ نہ دے۔
یہ چراغِ اَشک ہے دوستو، اِسے شوق سے نہ بُجھا دینا،
یہی ایک ہمدمِ بے وفا، ہمیں بے خبر کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے زَخم دے، مجھے رَنج دے، یہ گلہ نہیں مرے چارہ گر،
مگر اپنے فیض کی ایک گھڑی مرا مُستقل کبھی کہہ نہ دے۔
مرے عَزم میں ہے وہ اِستقامت کہ شرر بھی اپنا اَثر نہ دے،
مجھے ڈر فقط ہے نسیم سے کہ وہ خاکِ چمن کبھی کہہ نہ دے۔
وہ جو بیٹھے ہیں لبِ جام پر، وہ جو مَست ہیں مرے حال پر،
انہی بزم والوں سے ڈر ہے مظہرؔ کہ وہ میرا نشاں کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے توڑنے کی ہوس نہ ہو، مجھے آزمانے کی ضِد نہ ہو،
مجھے قرب دَشت کا شوق ہے، کوئی کارواں کبھی کہہ نہ دے۔
یہ جو صَبر ہے یہ وَقار ہے، یہ وَقار میرا نہ لُوٹ لینا،
مجھے زَخم دے کے زمانہ پھر مجھے بے اَماں کبھی کہہ نہ دے۔
مرے حوصلے کی ہے اِنتہا کہ زمانہ جُھک کے سَلام دے،
مگر اے نگاہِ کرم سنَبھل، مجھے سَرکشی کبھی کہہ نہ دے۔
جو چراغ ہوں مرے آستاں، جو اُجالہ ہو مرے نام کا،
کسی بَدزبان کی سازشیں اُسے ناگہاں کبھی کہہ نہ دے۔
یہی عَرض مظہرؔ کی ہے فقط کہ وَفا کی آنچ سَلامت ہو،
کوئی دِلرُبا مرے شہر میں مجھے بے وَفا کبھی کہہ نہ دے۔
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets