Add Poetry

اس عید پہ ایسا کر لینا۔۔۔

Poet: Tariq Iqbal Haavi By: Tariq Iqbal Haavi, Lahore

اس عید پہ ایسا کر لینا
دل میں خوشیوں کو بھر لینا

اس عید پہ ملنے آﺅں گا
کر روشن بام و در لینا

تھوڑی دُور جو آ کے رک جاﺅں
تھوڑا تم بھی کر سفر لینا

تم بھاگ کے آنا میری طرف
مجھ کو بانہوں میں بھر لینا

عید مبارک کہے گی ہر دھڑکن
سن سینے پہ رکھ کے سر لینا

خالی ہاتھ میں دونگا تحفے میں
اپنے ہاتھ سے اس کو بھر لینا

میری آنکھیں نہیں یہ آئینہ ہیں
جی بھر کے ان میں سنور لینا

تمھیں جی بھر کے میں دیکھوں گا
تم ہرگز نہ پھیر نظر لینا

نام لکھ کے دونوں کا مہندی سے
روشن ہاتھوں کو یوں کر لینا

جب دیکھوں گا تو چوموں گا
ہو سکے تو کر صبر لینا

شاید نہ پھر سے پلٹ سکوں
اب آﺅں تو مجھ کو دھر لینا

ان پل دو پل کے لمحوں میں
زندگی کو کر بسر لینا

اس عید پہ ایسا کر لینا
دل میں خوشیوں کو بھر لینا

Rate it:
Views: 256
23 Jul, 2015
Related Tags on Occassional / Events Poetry
Load More Tags
More Occassional / Events Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets