Add Poetry

آستین میں رکھا ہو جیسے سانپ پال کر

Poet: محمد اطہر طاہر By: Athar Tahir, Haroonabad

عورتوں سے معذرت کیساتھ۔۔
یہ بارود اور تیزاب کی ہے آنچ سے بنی
رکھ دیتی ہے اپنوں کے ہی جگر اُبال کر
عورت کو ساتھ لینا بس یوں ہی سمجھیے
آستین میں رکھا ہو جیسے سانپ پال کر
زبان کی ہے دھار جیسے تیر اور تلوار
منہ میں رکھتی ہیں یہ نشتر سنبھال کر
جو ان کی آبرو پر تن من بھی وار دے
رکھ دیتی ہیں اُسی کی عزت اُچھال کر
کرتی ہیں وار اتراتی ہیں مسکا تی ہیں
مُلا کے ایمان کو خطرے میں ڈال کر

Rate it:
Views: 272
06 Nov, 2015
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets