آج پھر چراغ بجھ گئے میں ہر بار کی طرح تیرے آنے کی آس لگا بیٹھا مگر میں جانتا بھی تھا کہ چاند دن کو نکلتا نہیں اور پھول مرجھایا کھلتا نہیں مگر نہ جانے کیوں ئہ دل مانتا نہیں اب کچھ دن تک پچھتائے گا اور پھر نئے چراغ جلائے گا