Add Poetry

آئینہ ٹوٹ بھی سکتا ہے مرے ہاتھ میں بھی

Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, ملائیشیا

اپنے ہی نام پہ اب خود سے بغاوت مت کر
زندگی ! مجھ سے تو جینے کی تجارت مت کر

آئینہ ٹوٹ بھی سکتا ہے مرے ہاتھ میں بھی
میری سانسوں سے خدارا تو شرارت مت کر

اٹھ نہ جائے یہ کہیں سوئی ہوئی وصل کی رات
اونچی آواز میں ہجرت کی تلاوت مت کر

بات ہی بات میں مٹ جائے نہ نقشہ دل کا
شہر زندان کی تو ایسی بھی حالت مت کر

ہم ترے شہر کے باسی ہیں ترے جانثار
ہم وفادار ہیں ہم سے تو عداوت مت کر

جن کے ہوتے ہوئے لٹ جائے حسن کی دولت
ایسے رشتوں کی اے وشمہ تو وکالت مت کر

Rate it:
Views: 254
07 Dec, 2015
Related Tags on Life Poetry
Load More Tags
More Life Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets