Add Poetry

اس بات پر میں سوشل میڈیا کا اختتام کرگیا

Poet: محمد حمزہ سعید بھٹی By: Muhammad Hamza Saeed Bhatti, Gujranwala

اس بات پر میں سوشل میڈیا کا اختتام کرگیا
اس بات کی خوشی ہے کہ مجھے تو گمنام کرگیا

میں ہر بات پر حق گوئی کا سرچشمہ بنتا رہا
میری حق گوئی کا چرچہ مجھے عام کرگیا

نظریات پر مبنی میرے اشعار ہوا کرتے تھے
میرے اشعار پے تیرا واہ واہ کرنا کمال کرگیا

میں اپنا نہیں سارے معاشرے کا درد لکھتا تھا
اس معاشرے کا درد مجھے ایک دن نیلام کرگیا

پڑھنے لکھنے نے مجھے اس دفعہ ناکام کردیا
قلم پکڑا اور کاغذ پر شاعری لکھنا عام کرگیا

ملی صحبت جو تیری مجھے بھی گمراہ کردیا
احساس گمراہی پر حمزہ خدا سے رجوع کرگیا

Rate it:
Views: 475
28 Jul, 2023
Related Tags on Urdu Ghazals Poetry
Load More Tags
More Urdu Ghazals Poetry
کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے
ہمیں دَردِ دِل کی سزا تو دے، مگر اپنے لَب کبھی کہہ نہ دے۔
یہ چراغِ اَشک ہے دوستو، اِسے شوق سے نہ بُجھا دینا،
یہی ایک ہمدمِ بے وفا، ہمیں بے خبر کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے زَخم دے، مجھے رَنج دے، یہ گلہ نہیں مرے چارہ گر،
مگر اپنے فیض کی ایک گھڑی مرا مُستقل کبھی کہہ نہ دے۔
مرے عَزم میں ہے وہ اِستقامت کہ شرر بھی اپنا اَثر نہ دے،
مجھے ڈر فقط ہے نسیم سے کہ وہ خاکِ چمن کبھی کہہ نہ دے۔
وہ جو بیٹھے ہیں لبِ جام پر، وہ جو مَست ہیں مرے حال پر،
انہی بزم والوں سے ڈر ہے مظہرؔ کہ وہ میرا نشاں کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے توڑنے کی ہوس نہ ہو، مجھے آزمانے کی ضِد نہ ہو،
مجھے قرب دَشت کا شوق ہے، کوئی کارواں کبھی کہہ نہ دے۔
یہ جو صَبر ہے یہ وَقار ہے، یہ وَقار میرا نہ لُوٹ لینا،
مجھے زَخم دے کے زمانہ پھر مجھے بے اَماں کبھی کہہ نہ دے۔
مرے حوصلے کی ہے اِنتہا کہ زمانہ جُھک کے سَلام دے،
مگر اے نگاہِ کرم سنَبھل، مجھے سَرکشی کبھی کہہ نہ دے۔
جو چراغ ہوں مرے آستاں، جو اُجالہ ہو مرے نام کا،
کسی بَدزبان کی سازشیں اُسے ناگہاں کبھی کہہ نہ دے۔
یہی عَرض مظہرؔ کی ہے فقط کہ وَفا کی آنچ سَلامت ہو،
کوئی دِلرُبا مرے شہر میں مجھے بے وَفا کبھی کہہ نہ دے۔
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets