Add Poetry

یہ سُر تو لگتے نہیں ہیں مجھے ٹھکانے کے

Poet: Sadaf Ghori By: Sadaf Ghori, Quetta

یہ سُر تو لگتے نہیں ہیں مجھے ٹھکانے کے
سنا رہے ہو مجھے گیت کس زمانے کے

مجھے تو ان کے روّیوں سے ایسا لگتا ہے
یہ اہلِ علم نہیں ، سانپ ہیں خزانے کے

تمہارے پاس سہی ، آزمائشوں کی کلید
ہمیں بھی آتے ہیں گُر ، تم کو آزمانے کے

کبھی شگفتہ دہن تھے سو اب بھی ہیں قدرے
پر عادی ہو سے گئے بارِ غم اٹھانے کے

خزاں رسیدہ درختوں میں نوحہ گر ہے ہوا
دن آگئے ہیں یقیناؐ چمن سے جانے کے

ستمگروں نے ہمیں مہلت دعا بھی نہ دی
ہمارے خواب تھے کچھ بستیاں بسانے کے

ہر ایک لقمہء تر پہ ہو شکر کا سجدہ
کہ قرض دار ہیں ہم ایک ایک دانے کے

Rate it:
Views: 345
21 Apr, 2014
Related Tags on Urdu Ghazals Poetry
Load More Tags
More Urdu Ghazals Poetry
کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے
ہمیں دَردِ دِل کی سزا تو دے، مگر اپنے لَب کبھی کہہ نہ دے۔
یہ چراغِ اَشک ہے دوستو، اِسے شوق سے نہ بُجھا دینا،
یہی ایک ہمدمِ بے وفا، ہمیں بے خبر کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے زَخم دے، مجھے رَنج دے، یہ گلہ نہیں مرے چارہ گر،
مگر اپنے فیض کی ایک گھڑی مرا مُستقل کبھی کہہ نہ دے۔
مرے عَزم میں ہے وہ اِستقامت کہ شرر بھی اپنا اَثر نہ دے،
مجھے ڈر فقط ہے نسیم سے کہ وہ خاکِ چمن کبھی کہہ نہ دے۔
وہ جو بیٹھے ہیں لبِ جام پر، وہ جو مَست ہیں مرے حال پر،
انہی بزم والوں سے ڈر ہے مظہرؔ کہ وہ میرا نشاں کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے توڑنے کی ہوس نہ ہو، مجھے آزمانے کی ضِد نہ ہو،
مجھے قرب دَشت کا شوق ہے، کوئی کارواں کبھی کہہ نہ دے۔
یہ جو صَبر ہے یہ وَقار ہے، یہ وَقار میرا نہ لُوٹ لینا،
مجھے زَخم دے کے زمانہ پھر مجھے بے اَماں کبھی کہہ نہ دے۔
مرے حوصلے کی ہے اِنتہا کہ زمانہ جُھک کے سَلام دے،
مگر اے نگاہِ کرم سنَبھل، مجھے سَرکشی کبھی کہہ نہ دے۔
جو چراغ ہوں مرے آستاں، جو اُجالہ ہو مرے نام کا،
کسی بَدزبان کی سازشیں اُسے ناگہاں کبھی کہہ نہ دے۔
یہی عَرض مظہرؔ کی ہے فقط کہ وَفا کی آنچ سَلامت ہو،
کوئی دِلرُبا مرے شہر میں مجھے بے وَفا کبھی کہہ نہ دے۔
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets