کچھ مسافر متلاشی نئی راہوں کے ملیں گے
Poet: ayesh By: ayesh, Peshawarکچھ مسافر متلاشی نئی راہوں کے ملیں گے
زندگی کےراستوں میں کئی موڑآکہ ملیں گے
خوابوں کی تعبیریں سب جھوٹی نکلیں گی
ہزاروں خواہش وارماں مٹی کےڈھیرملیں گے
نہ کوئی طرب کاموسم نہ غم حیات سےفرصت
اکیلامیں نہیں ہزاروں ایسےہی ملیں گے
کھلتےہی خوشبوجسکی ہرسمت پھیل جائے
پھرایسےہی حسین پھول بکھرےبھی ملیں گے
تاریخ کے اوراق پلٹ کر دیکھ لے
کئی باب رقم پرانےفسانےہی ملیں گے
ایسےنہ دیکھ نظریں ملاکردیکھنےوالے
ان آنکھوں میں ظالم وقت کےنظاریں ہی ملیں گے
اے عائش اس اامیدپرجیناھےاب کہ
رواں وقت میں پہلےکیطرح پھرسےملیں گے
More Life Poetry






